منیلا،7اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے پیر کے روز بتایا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف کو آگاہ کر دیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت نے دونوں ملکوں کے درمیان عدم اعتماد کی خطرناک صورت حال پیدا کر دی ہے۔
منیلا میں خطے کی سطح پر ایک سکیورٹی اجلاس میں لاؤروف سے ملاقات کے بعد ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب کو متنبہ کر دیا ہے کہ واشنگٹن کرملن کی جانب سے روس میں امریکی سفارتی مشن کو کم کرنے کے فیصلے کے جواب پر غور کر رہا ہے۔ٹیلرسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے مداخلت کے واقعے کی دور رس خطرات کے اداراک کے لیے سرگئی لاؤروف کی مدد کی کیوں کہ اس صورت حال سے نمٹنا ہم پر لازم ہے۔
واضح رہے کہ روس نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے باور کرائی جانے والی اُن معلومات کی سختی سے تردید کی تھی جن کے مطابق روس نے آخری صدارتی انتخابات میں پلڑا ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں کرنے کی کوشش کی تھی۔ٹرمپ نے بھی ان معلومات کی تردید کی تاہم اس جاری تنازع نے دونوں ملکوں کے درمیان بڑے پیمانے پر کشیدگی پیدا کر دی جس کا تازہ ترین نتیجہ روسی صدر کی جانب سے 755امریکی سفارت کاروں کی بے دخلی کے فیصلے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
ٹیلرسن کے مطابق انہوں نے بے دخلی سے متعلق سفارتی یادداشت کا جواز جاننے کے واسطے کئی وضاحتی سوالات پیش کیے تاہم انہوں نے روسیوں کو آگاہ کر دیا کہ امریکا کی جانب سے ستمبر میں اس کا جواب دیا جائے گا۔ولادیمر پیوتن کے بیان کے مطابق مذکورہ امریکی سفارت کاروں کو یکم ستمبر سے روس چھوڑنا ہو گا۔